پاکستان اپنی معیشت کیسے بہتر کرسکتا ہے

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت گزشتہ روز وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران انھوں نے اپنے دورہ چین کے حوالے سے گفتگو کی ہے۔میڈیا کی اطلاعات کے مطابق انھوں نے کابینہ کو چین کی اعلیٰ قیادت بشمول چینی صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی چیانگ سے ملاقاتوں اور دونوں ممالک کے باہمی تعلقات، اقتصادی اور اسٹرٹیجک شراکت داری پر مثبت پیشرفت کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔

وزیراعظم میاں شہباز شریف نے اپنے دورہ چین کو انتہائی کامیاب قرار دیا ہے‘انھوں نے کہا ہے کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے پر تیزی سے عملدرآمد ہو گا، مستقبل قریب میں اس کے ثمرات عوام تک پہنچیں گے۔ پاک چین تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے جلد ایک اعلیٰ سطح کا چینی حکام کا وفد پاکستان کا دورہ کرے گا۔

دورہ چین کے دوران وزیراعظم میاں شہبازشریف چین کے صنعتی اور کاروباری شہر شینزن بھی گئے تھے۔وہاںایک اہم بزنس کانفرنس ہوئی تھی،اس موقعے پر پاکستانی اور چینی کمپنیوں کے درمیان 32 مفاہمت کی یاد داشتوں پر دستخط کیے گئے تھے، اس بزنس کانفرنس میں پاکستان سے ایک سو بیس کمپنیوں نے شرکت کی تھی جب کہ چین کی پانچ سو سے زائد کمپنیوں اور ممتازکاروباری شخصیات کی پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ بزنس ٹو بزنس میٹنگز ہوئیں۔
یقیناً یہ ایک بڑی اہم پیشرفت قرار دی جا سکتی ہے کیونکہ یہ مکمل طور پر ایک کاروباری کانفرنس تھی جس کے اچھے نتائج نکلنے کی امید کی جا سکتی ہے۔چینی کمپنیاں پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں جب کہ پاکستانی کمپنیاں بھی چین کے ساتھ مل کر مشترکہ منصوبے بنانے کی خواہاں ہے۔

اس کانفرنس کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہاتھا کہ چین کی ترقی ہم سب کے لیے قابل تقلید مثال ہے، پاکستانی کمپنیاں چینی ماڈل اپنائیں، اپنی مصنوعات کو بہتر انداز میں دنیا کے سامنے پیش کریں، حکومت مکمل تعاون کرے گی۔

پاکستان کو اس وقت ضرورت بھی یہ ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کرے۔یہ امر خوش آیند ہے کہ موجودہ حکومت کی پالیسی اکنامک اورینٹیڈہے۔آج کی دنیا میں معیشت سب سے زیادہ اہمیت اختیار کر گئی ہے اور دنیا میں نئے اتحاد بھی معاشی معاملات کو سامنے رکھ کر بنائے جا رہے ہیں ۔پاکستان کو اپنی معیشت کو ترقی دینے کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ڈیجیٹل نیشن پاکستان ایکٹ2024 کے مسودے کی اصولی منظوری بھی دی گئی ہے اور اس پر وزارتِ قانون و انصاف کو ضروری نظر ثانی کرنے کی ہدایت کی۔اس ایکٹ کے تحت نیشنل ڈیجیٹل کمیشن اور پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی تشکیل دی جائے گی اور پاکستان کی معیشت کی ڈیجیٹیلائزیشن اور پیپر لیس گورننس کے ہدف کو حاصل کیا جاسکے گا۔

بل کے تحت نیشنل ڈیجیٹل کمیشن پالیسی ساز ادارہ ہوگا جو وفاقی اور صوبائی ممبران پر مشتمل ہوگا اور اس کی سربراہی وزیراعظم خود کریں گے۔ ڈیجیٹل پاکستان کے مقاصد کے حصول کے لیے پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی قائم کی جائے گی جو ایک کارپوریٹ ادارہ ہوگا اورجس کے پاس مالی اور انتظامی اختیارات ہوں گے۔ ایکٹ کا مقصد پاکستان کی معیشت، گورننس اور سروسز سیکٹر کو بین الاقوامی سطح پر رائج جدید ڈیجیٹل نظام سے ہم آہنگ کرنا ہے۔

دنیاکے ترقی پذیر ممالک کی کوشش ہے کہ وہ جتنا جلد ہو سکے اپنی معیشتوںکو ڈیجیٹلائزڈ کر لیں کیونکہ دنیا کی ترقی یافتہ معیشتیں مکمل طور پر ڈیجیٹیلائزڈ ہیں۔ان کے ساتھ کاروبار کرنے کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان بھی اپنی معیشت کو ڈیجیٹل بنانے پر توجہ دے۔ اس سے ایک تو فائدہ یہ ہو گا کہ کرپشن میں کمی ہو گی ‘کام کی رفتار کئی گنا تیز ہو جائے گی۔ پیپر لیس معیشت کی وجہ سے بہت سے اخراجات میں کمی ہو جائے گی۔