Assembly

وزیر اعظم کی تحریک انصاف کو مذاکرات کی دعوت

حکومت اور پی ٹی آئی میں بات چیت کی راہ کیسے نکل سکتی ہے؟

اعظم خان (بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد)

پاکستان کے سیاسی منظر نامے پر ایک بار پھر مفاہمت، مذاکرات، مل کر چلنے اور ملکی مسائل کے حل کے لیے سب کو سر جوڑ کر بیٹھنے کی باتیں سننے کو مل رہی ہیں۔

ملک کو دہشت گردی، عدم استحکام، معاشی و سیاسی دباؤ جیسے مسائل کا سامنا ہے اور وفاقی حکومت متعدد بار اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف کو مذاکرات کی دعوت دے چکی ہے۔

تاہم پی ٹی آئی نے اب تک حکومت کی پیشکش کو رد کرتے ہوئے صرف اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کرنے پر اصرار کرتے ہوئے کہا ہے کہ’جو حقیقی فیصلہ ساز ہیں مذاکرات بھی ان سے ہی ہوں گے۔‘

بدھ کو پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے ایک بار پھر حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت تحریک انصاف کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’آج اگر ان کے بانی (عمران خان) کو جیل میں کچھ مشکلات ہیں، مصائب ہیں، آئیں بیٹھ کر بات کریں، بیٹھ کر معاملات کو طے کریں۔‘ جبکہ اس کے جواب میں تحریک انصاف نے حکومت کو مذاکرات کے لیے شرائط کی ایک فہرست تھما دی ہے۔