سوشل میڈیا پر علمائے کرام پر فائرنگ کی جھوٹی خبریں چلانے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

ڈسٹرکٹ ملیر پولیس نے شہر میں علمائے کرام پر فائرنگ کی جھوٹی خبریں چلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے ڈیٹا وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فراہم کردیا ہے۔

ملیر پولیس کے ترجمان نے سوشل میڈیا پر چند روز سے علمائے کرام پر فائرنگ کے حوالے سے جھوٹی خیریں وائرل ہونے سے متعلق بیان میں کہا کہ چند شرپسند عناصر کی جانب سے گھگھر پھاٹک کے قریب علمائے کرام پر فائرنگ کی جھوٹی خبریں وائرل کی گئی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان جھوٹی خبروں کا مقصد شہر میں امن و امان کی فضا خراب کرنا اور افراتفری مچانا تھا۔

ترجمان کے مطابق افواہیں پھیلانے والے اور سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے والے ایسے تمام شرپسند عناصر کے خلاف ملیر پولیس کی جانب سے سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ڈسٹرکٹ ملیر پولیس کی جانب سے باضابطہ طور پر ایف آئی اے اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اسکرین شاٹس اور سوشل میڈیا پر چلنے والی پوسٹ کا ڈیٹا بھی فراہم کر دیا گیا ہے۔