عزیر بلوچ کی مسجد میں جمعہ پڑھنے کی درخواست، جیل سپریٹنڈنٹ کو نوٹس
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے گینگ وار کے سربراہ عزیر بلوچ کی رینجرز کسڈی ختم کرنے، نماز جمعہ کی ادائیگی اور اہلخانہ سے ملاقات کی درخواست پر اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر اور جیل سپرٹنڈنٹ کو نوٹس جاری کردیے۔
کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت کے روبرو گینگ وار سربراہ عزیر جان بلوچ نے رینجرز کی کسٹڈی ختم کرنے، نماز جمعہ کی ادائیگی اور اہلخانہ سے ملاقات کی سہولیات سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔
عزیر بلوچ نے کہا کہ میٹھا رام میں مجھے اہلخانہ سے ملاقات کرنے نہیں دی جاتی، مسجد ہونے کے باوجود نماز جمعہ کی ادائیگی بھی نہیں کرنے دی جاتی۔
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ یہ معاملہ ہم دیکھ لیتے ہیں۔
عزیر بلوچ نے کہا کہ یہ رینجرز اہلکار یہاں کیوں ہوتے ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہائی پروفائل کیس ہے جس کی وجہ سے آپ کو سیکورٹی دی گئی ہے۔
عدالت نے عزیر بلوچ کی درخواست پر اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر اور جیل سپرٹنڈنٹ کو نوٹس جاری کردیئے اور 4 نومبر تک جواب طلب کرلیا۔
دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ عزیر بلوچ کو ہفتے میں ایک بار اہلخانہ سے ملاقات کی اجازت ملی، لیکن اس کے باوجود متعلقہ حکام کی جانب سے ملاقات نہیں کرائی جاتی۔ بطور والد اور شوہر عزیر بلوچ کا اپنے بیوی بچوں سے ملاقات کرنا ضروری ہے۔ عزیر بلوچ کو نماز جمعہ کی ادائیگی کرنے بھی نہیں دی جاتی۔ نماز کی ادائیگی ہر مسلمان پر فرض ہے۔ استدعا ہے سہولیات فراہمی کا حکم دیا جائے۔