کراچی کے مختلف علاقوں میں احتجاج سے بدترین ٹریفک جام

شدید گرمی کے دوران بجلی اور پانی کی عدم فراہمی پر شہر کے مختلف علاقوں میں احتجاج کیا گیا۔

ایکسپریس نیوز  کے مطابق ٹیپو سلطان روڈ  شہید ملت سگنل کے قریب علاقہ مکینوں ںے بجلی کی عدم فراہمی پر کے الیکٹرک دفتر کے سامنے احتجاج کر کے ٹریفک معطل کر دیا، ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق احتجاج کے باعث ٹریفک کو متبادل راستوں کی جانب موڑ دیا گیا۔

جیل چورنگی سے حسن اسکوائر جانے والی مین یونیورسٹی روڈ پرانی سبزی منڈی عسکری پارک کے قریب بھی علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے بجلی اور پانی کی عدم فراہمی پر احتجاج کرتے ہوئے ٹریفک معطل کر دیا جس کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا، مشتعل افراد نے بجلی اور پانی کی فوری فراہمی کا مطالبہ کیا اور متعلقہ حکام کے خلاف نعرے لگائے۔

 اس حوالے ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ پرانی سبزی منڈی اور اطراف میں منقطع کی گئی بجلی کے نادہندگان پر واجب الادا رقم 45 کروڑ سے تجاوز کر چکی ہے، مفت بجلی کی سپلائی کسی بھی صورت ممکن نہیں ہے تاہم علاقہ معززین کی جانب سے جلد ادائیگیوں کی یقین دہانی پر بجلی کی سپلائی بحال کی جا رہی ہے۔

 گارڈن نشتر روڈ جمن شاہ مزار چوک سے البیلا کی جانب جانے اور آنے والے دونوں ٹریک کو عوام نے بجلی اور پانی کی عدم فراہمی پر بلاک کر کے احتجاجی مظاہرہ کیا، اس موقع پر بھی ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہونے سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

مین نیشنل ہائی وے قائد اعظم پارک پیٹرول پمپ کے قریب علاقہ مکینوں نے بجلی کی عدم فراہمی پر احتجاج کرتے ہوئے دونوں روڈ ٹریفک کے لیے بند کر دیئے جس کی وجہ سے مین نیشنل ہائی وے پر ٹریفک روانی معطل ہوگئی اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔

 اس موقع پر مشتعل افراد کی جانب سے ٹائروں اور دیگر اشیا کو بھی نذر آتش کر کے کے الیکٹرک کے خلاف نعرے لگائے اور فوری طور پر بجلی کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔

 ملیر 15 حافظ سوئٹ سے قائد آباد جانے اور آنے والے دونوں سڑکوں کو مشتعل افراد نے بجلی اور پانی کی عدم فراہمی پر بلاک کر کے احتجاجی مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہونے سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

 شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی اور پانی کی عدم فراہمی پر کیے جانے والے احتجاجی مظاہروں کی اطلاع پر متعلقہ تھانوں کی پولیس نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین کو بات چیت کے بعد پرامن طور پر منتشر کر کے ٹریفک بحال کرا دی۔