کے ایم سی ٹھیکوں میں عدم شفافیت کیس میں اپوزیشن لیڈر کی فریق بننے کی درخواست

کے ایم سی کے ٹھیکوں میں عدم شفافیت سے متعلق سٹی کونسل میں اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ نے فریق بننے کے لیئے درخواست دائر کردی۔ 

عثمان فاروق ایڈوکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ کے ایم سی کی جانب سے غیر قانونی طور پر خلاف براہ راست ٹھیکے دیے جارہے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کاموں کے نام پر پانی، سیوریج اور سڑکوں کی مرمت کے لئے کھربوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں۔ ماضی میں بھی ورلڈ بینک کے فنڈز سے شہر کی سڑکوں کی تعمیر کی گئی۔ کروڑوں روپے کے فنڈز سے بنائی گئی سڑکیں کچھ ہی مہینوں میں دوبارہ خراب ہوگئیں ہیں۔ 
سندھ حکومت نے ترقیاتی کاموں کے لئے ورلڈ بینک اور دیگر بینکوں سے قرض حاصل کیا ہے۔ ترقیاتی اخراجات کے باوجود شہر کی حالت بد سے بدتر ہورہی ہے۔ ٹھیکے دینے کے نظام میں عدم شفافیت ہے۔ ترقیاتی کاموں کے ٹھیکے من پسند افراد کو دیئے جارہے ہیں۔ 

انہوں نے درخواست میں کہا کہ گزشتہ برس کے دوران ایمرجنسی کے کاموں کے لئے مختلف کنٹریکٹر کو بغیر نیلامی 4 ارب روپے کے ٹھیکے جاری ہوئے۔ عدالت صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے ایک برس کے دوران ترقیاتی کاموں کا ریکارڈ طلب کرے۔