کراچی میں طلبہ کو فیل کیا جارہا ہے

ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے کراچی کے تعلیمی بورڈز کو تباہ کرنے کا فیصلہ کرلیا، اندرون سندھ میں اے ون گریڈ اور کراچی میں طلبا کو فیل کیا جارہا ہے۔

بہادرآباد مرکز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ سندھ حکومت نے بدعنوانی اور بد حکمرانی کے اپنے ہی ریکارڈ توڑ دیے ہیں، چنگیز خان کا فارمولہ تھا کہ جب بغداد پر قبضہ ہوا تو انہوں نے تدریسی اداروں کو نذر آتش کردیا اور وہاں کے لوگوں کو اپنا غلام بنا لیا، حکومت سندھ کا بھی یہی نظریہ ہے۔

فاروق ستار نے کہا کہ کوٹہ سسٹم 1973 سے چل رہا ہے جس میں کراچی کے نوجوان پس رہے ہیں، اندرون سندھ کے نوجوانوں اور طالب علموں کو خودمختار بنایا گیا مگر شہری سندھ کے نوجوانوں کا بیڑا غرق کیا جا رہا ہے۔ وڈیرے، جاگیردار مزید طاقتور ہوگئے ہیں، اس سے ان کا پیٹ نہیں بھرا تو کراچی کے تعلیمی بورڈز کو تباہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ میٹرک اور انٹر بورڈ میں کراچی کے نوجوانوں کے ساتھ ظلم کیا جا رہا ہے، ان کا مستقبل تاریک کیا جا رہا ہے اور معیاری تعلیم خراب کی جا رہی ہے، اندرون سندھ میں نتائج اور کامیابی کی شرح کو زبردستی بڑھایا جا رہا ہے اور کراچی کے نوجوانوں کو فیل کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے پری میڈیکل کے 33 فیصد طالب علم کامیاب جبکہ 67 فیصد فیل ہوئے ہیں۔ انٹر بورڈ کے نتائج میں بھی اندرون سندھ کے طلبہ کو اے ون گریڈ اور کراچی کے طلبہ کو فیل کر دیا جاتا ہے، اگر یہی سسٹم برقرار رہا تو جامعات کو ختم کردینا چاہئے اور اساتذہ کو فارغ کر دینا چاہئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *