murtaza wahab

اسٹریٹ کرائم بڑا چیلنج بن چکا، مرتضیٰ وہاب

کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ جو کہتے ہیں کراچی والوں کو اسلحہ دے دو، انہوں نے لوگوں سے ماضی میں قلم چھینا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں اغوا برائے تاوان کی وارداتیں اب کم ہوگئی ہیں، اسٹریٹ کرائم ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔

میئر کراچی نے مزید کہا کہ اسٹریٹ کرمنل کو لگام ڈالنے کےلیے موثر اقدامات کی ضرورت ہے، پوچھتا ہوں، میرا ہر فیصلہ عدالت میں چیلنج ہوگا تو معاملات کس طرح چلیں گے؟

ان کا کہنا تھا کہ عدالتی نظام کا حکومت سے جو رابطہ ہوتا تھا وہ اب نہیں، ہمارے افسران کو روز عدالتیں بلالیتی ہیں، عدالتیں شاید آزاد ہیں پتہ نہیں حکومت آزاد ہے کہ نہیں۔

مرتضیٰ وہاب نے یہ بھی کہا کہ اب فوٹو کلچر کی سیاست ختم ہو چکی ہے، بلدیہ عظمیٰ کراچی کام کرا رہی ہے ایم کیو ایم جھنڈا لگا لیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں ماضی میں چائنا کٹنگ، یو کے، امریکا اور کینیڈا کٹنگ کی گئی، مصطفیٰ کمال کے دور میں نالوں پر مکانات دکانیں بنا دی گئیں۔

میئر کراچی کا کہنا تھا کہ اب وہ دور نہیں عمران اسماعیل اور وسیم اختر ہوٹل پر چائے پی کر موسم انجوائے کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی شہر کے مختلف علاقوں میں کام کر رہی ہے، شہر سے لاکھوں ٹن کچرا ہم نے صاف کیا۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ صفائی ستھرائی کے حوالے سے کراچی کی وہ صورتحال نہیں جو ماضی میں ہوا کرتی تھی، شہر کے ساتوں اضلاع میں یکساں ترقیاتی کام کرا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں کچرے کی صفائی کے ساتھ سیاسی اور ذہنی صفائی بھی کریں گے، کراچی کے تمام 25ٹاون میں کچرے کے ڈبے یکساں طور پر تقسیم کریں گے۔

میئر کراچی نے کہا کہ نالوں کی صفائی کا ٹینڈر دے دیا ہے، عیدالاضحیٰ کے بعد کام شروع کردیں گے، کے ایم سی نے اپنی مشینری میں بھی اضافہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وسیم اختر کے دور میں جو پمپ بند تھے، ان کو فعال کردیا ہے، سو سے زائد آلائش اٹھانے کے کلیکشن پوائنٹ بنائے ہیں، 3 لینڈ فل سائٹ پر آلائشیں دفن کی جائیں گی۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ عیدالاضحیٰ پر صفائی کے حوالے سے شہری ہیلپ لائن پر کال کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب ایڈمنسٹریٹر تھا پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی لگائی تھی، پلاسٹک تھیلیوں پر پابندی کے خلاف کچھ لوگ عدالت گئے، حکم امتناع حاصل کیا۔