فنانس بل کی تفصیلات سامنے آگئیں

فنانس بل 2024-25 کی تفصیلات سامنے آگئیں، نئی اور استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ کردیا گیا۔

بل دستاویز کے مطابق اسٹیل اور اسٹیل مصنوعات پر ریگولیٹری ڈیوٹی اور مقامی گاڑیوں کے پارٹس پر کسٹم ڈیوٹی بڑھادی گئی۔

دستاویز کے مطابق ہائبرڈ گاڑیوں اور گھریلوں سامان کے آلات کی درآمد پر ڈیوٹیز چھوٹ ختم کردی گئی جبکہ تازہ اور خشک میوہ جات کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی میں رعایت ختم کر دی گئی۔

دستاویز کے مطابق 50 ہزار ڈالرز تک کی الیکٹرک گاڑیوں کی درآمد پرکسٹم ڈیوٹی میں رعایت کم کردی گئی۔

فنانس بل میں گندم، چینی، ہائی اسپیڈ ڈیزل اور ایل این جی کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی بڑھادی گئی جبکہ سلور کین اور لالی پاپ اسٹیک کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کردی گئی

فنانس بل میں سولر پینل اور آلات کی مینوفیکچرنگ پر ٹیکس مراعات دینے جبکہ پیٹرولیم مصنوعات پر زیرو ریٹنگ سیلز ٹیکس ختم کی تجویز دی گئی۔

بجٹ میں موبائل فونز پر اسٹینڈر ٹیکس ریٹ لگانے کی تجویز پیش کر دی گئی، 500 ڈالر مالیت کے موبائل فونز پر 25 فیصد ٹیکس برقرار رکھا گیا۔

بجٹ میں تجویز دی گئی کہ چمڑے اور ٹیکسٹائل کے ریٹیلرز پر سیلز ٹیکس 15سے بڑھا کر 18 فیصد کیا جائے جبکہ فاٹا اور پاٹا کو دی جانےوالی ٹیکس چھوٹ مرحلہ وار ختم کی جائے۔

فنانس بل میں تاخیر سے ٹیکس ریٹرن فائنل کرنے پر اضافی ٹیکس لگانے اور ٹیکس دہندہ پر 5 کروڑ روپے مالیت کی غیرمنقولہ جائیداد پر3 فیصد انکم ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی۔

فنانس بل میں فائلرز پر 5 سے10 کروڑ روپےمالیت کی جائیداد پر ساڑھے 3 فیصد جبکہ 10 کروڑ مالیت کی جائیداد پر 4 فیصد انکم ٹیکس لینے کی تجویز دی گئی۔